اردو بلاگز ایگریگیٹر کا بلاگ

اردو بلاگنگ کمیونٹی کی تازہ ترین تحاریر

نامساعد حالات مستقل بندش

leave a comment »

السلام علیکم

میں معذرت چاہتا ہوں کہ اردو بلاگز پراجیکٹ مستقل طور پر بند ہو چکا ہے۔ اسکے اسباب سپانسرز کا عدم تعاون اور وقت کی کمی ہے۔ تاہم اردو کے لیے دوسرے کئی بلاگ ایگریگیٹر موجود ہیں، آپ انہیں باآسانی تلاش کر سکتے ہیں، بذریعہ گوگل۔

شکریہ

 

Written by اردو بلاگز

دسمبر 31, 2013 at 10:06 صبح

اردو بلاگز ڈاٹ کام پر گرویٹر نہ ظاہر ہونے کی وجوہات

with 15 comments

السلام علیکم

کافی عرصے بعد اردو بلاگز ڈاٹ کام کے پلیٹ فارم سے پھر آپ سے مخاطب ہوں، یہ سائٹ کئی بار تعطل کا شکار ہونے کے بعد اب پھر چل رہی ہے۔ لیکن مزے کی بات یہ ہے کہ جب بھی میں اس پر اچھی طرح محنت کرتا ہوں کوئی ن کوئی آفت آ کر اسے بند کر دیتی ہے۔ خیر اب کی بار پوسٹ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اردو بلاگز ڈاٹ کام پر بیشتر احباب کے گرویٹر ظاہر نہیں ہو رہے جس کی وجہ یہ ہے کہ اردو بلاگز ڈاٹ کام کے سیٹ اپ میں ان احباب کے ای میل ایڈریس موجود نہیں جس کی بنیاد پر گریوٹر ظاہر ہوتا ہے ۔ چنانچہ سبھی ممبران سے درخواست ہےکہ اپنے متعلقہ ای میل ایڈریس کے ساتھ اس پوسٹ پر تبصرہ کر دیں اور ساتھ میں اپنے بلاگ کا نام بھی لکھ دیں تا کہ آپ کا ای میل اردو بلاگز ڈاٹ کام کے سیٹ میں محفوظ کردیا جائے جس کی بنیاد پر آپکا گرویٹر پوسٹس کے ساتھ ساتھ ظاہر ہونے لگے گا، بہت بہت شکریہ

Written by اردو بلاگز

اپریل 9, 2012 at 10:10 صبح

بلاگنگ میں پوسٹ کردہ

اردو بلاگز ڈاٹ کام کی مشکلات

with 5 comments

السلام علیکم

اردو بلاگزڈاٹ کام فروری ۲۰۱۱ کی آخری ہفتے سے بند پڑِی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جس سرور پر اردو بلاگز ڈاٹ کام کی سائٹ موجود تھی اس کی ہارڈ ڈسک کریش ہونے سے اردو بلاگز کا تمام ڈیٹا بیس اور سائٹ کا ڈیٹا اڑچکا ہے۔ سونے پر سہاگہ یہ کہ اس ڈیٹا کا بیک اپ بھی موجود نہ تھا۔ ہم تمام صارفین اور دوستوں سے معذرت خواہ ہیں۔ اردو بلاگز کے ساتھ ساتھ ورڈ پریس ڈاٹ پی کے بھی ختم ہو چکی ہے جس کی وجہ سے بیشتر اردو بلاگران کا ڈیٹا ضائع ہو چکا ہے۔ اردو ویب سائٹس کے لیے سپانسرز کی کمی اور مالی فوائد کے نہ ہونے کی وجہ سے انہیں چلانا ایک آسان بات نہیں۔ چونکہ میں اردو بلاگز کو اکیلا ہی مینج کر رہا تھا اور بار بار ڈیٹا ضائع ہونے اور وقت کی کمی کی وجہ سے میں اس پراجیکٹ کو مزید چلا نہیں پائوں گا۔ فی الوقت اردو بلاگز کی طرح کا ایک اور پراجیکٹ اردو لاگ کام کر رہا ہے ہے آپ وہاں اپنے بلاگز جمع کروا سکتے ہیں اور ماورائی فیڈ پر دیگر اردو بلاگ پڑھ بھی سکتے ہیں۔

آپکا بہت شکریہ
یاسر عمران مرزا

Written by اردو بلاگز

مئی 21, 2011 at 5:49 شام

ڈپلیکیٹ پوسٹ فلٹر کا تماشا

leave a comment »

السلام علیکم

کچھ دن پہلے اردو بلاگز پر ڈپلیکیٹ پوسٹ فلٹر نامی ایک پلگ ان شامل کیا۔ جس کا کام دو یا تین بار ایک ہی پوسٹ کی سینڈی کیشن کو روکنا تھا اور اسے فقط ایک مرتبہ تک لانا تھا۔ تاہم اس پلگ ان نے عجیب و غریب تماشا کیا کہ سینڈی کیشن کو بہت محدود کر دیا۔ کئی بلاگرز نے شکایت کی کہ ان کی پوسٹس سینڈی کیٹ نہیں ہو رہیں۔ میں خود اس امر کو یہی سمجھتا رہا کہ شاید بلاگران آج کل کم کم لکھ رہے ہیں۔ لیکن کل چیک کرنے پر پتہ چلا کہ سینڈی کیشن دراصل ایکٹو تو ہے مگر یہ کام نہیں کر رہی۔ چنانچہ ایگریگیٹر پر کئی گھنٹے سر کھپانا پڑا۔ کئی بار لنکس کو ختم کر کے دوبارہ سے شامل کیا اور ری فریش کیا مگر کوئی فرق نہیں پڑا۔ آخر کار ایگریگیٹر کو ری انسٹال کرنے کا خیال آیا، اگر چہ یہ بذات خود کئی دنوں کا کام ہے۔ تاہم اس کے علاوہ کوئی چارہ نظر نہ آیا۔ آخر ورڈ پریس کے پلگ ان والے کھاتے میں جا کر دیکھا تو ڈپلیکیٹ پوسٹ فلٹر پر نظر پڑی، یکا یک خیال آیا کہ شاید یہ کوئی مسلہ کر رہا ہے۔ اس کو ڈس ایبل کیا اورسینڈی کیشن چیک کی تو فورا ہی نئی پوسٹس نظر آنے لگ گئیں۔

چلیے آئندہ کے لیے ایک ٹربل شوٹنگ ٹپ مل گئی۔ امید ہے اب تمام بلاگز کی تحاریر اپ ڈیٹ ہو رہی ہوں گی۔ جن بلاگران نے اپنے بلاگ کہیں اور منتقل کر لیے ہیں وہ دوبارہ سے درخواست بھیج دیں تو ان کو دوبارہ شامل کرنا آسان ہو گا ۔ بہت شکریہ

اردو بلاگز ایگریگیٹر کا پہلا گوگل پیج رینک

with 5 comments

السلام علیکم
ہمیں یہ بتاتے ہوے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ اردو بلاگز ایگریگیٹر کی ڈومین
www.urdublogz.com
کو گوگل کی طرف سے پہلی بار پیج رینک عطا کیا گیا ہے اور یہ پیج رینک تین ہے۔ جو کہ بہت اچھا نہ سہی لیکن اچھا ضرور کہا جا سکتا ہے۔ ہم نے اردو بلاگز کی ڈومین کو رینک دلوانے کے لیے اسکے لنک کافی جگہ شامل کیے مگر پیج رینک ملتے ملتے بہت زیادہ وقت لگ گیا۔ ہم تو نا امید ہی ہو چکے تھے اپنی کوششوں سے کہ شاید پیج رینک نہیں ملے گا لیکن آخر کار کوششیں رنگ لے ہی آئیں۔

تمام ممبر اردو بلاگران سے گزارش ہے کہ وہ اپنے بلاگ رول میں اردو بلاگز کے لنک کی شمولیت یقینی بنائیں اور اپنے دوستوں کو بھی اردو بلاگز کے متعلق مطلع کریں۔ بہت بہت شکریہ۔

چند تکنیکی خرابیاں اور انکا حل

with 2 comments

السلام علیکم۔
اردو بلاگز کے بلاگ پر کافی عرصہ بعد ایک نئی تحریر لکھ رہا ہوں۔ جسکا مقصد آپکو یہ بتانا ہے کہ پچھلے دنوں اردو بلاگز میں موجود سافٹ وئر کو نئے ورژن پر اپ گریڈ کیا تو ایگریگیٹر نے مجموعی طور پر کام کرنا بند کر دیا۔ کچھ دن تو میں اس انتظار میں رہا کہ شاید نیا ورژن خود ہی ٹھیک ہو جائے مگر ایسا نہیں ہوا جس کی بنا پر مجھے پرانا ورژن پھر سے انسٹال کرنا پڑا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پرانا ورژن پھر پہلے کی طرح درست طریقے سے کام کرتا ہے کہ نہیں۔ اپنی فیڈ بیک سے ضرور آگاہ کریں اور ایک دفعہ پھر سے درخواست ہے کہ اردو بلاگز کی انتظامیہ کے لیے کوئی صاحب رضا کارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کرنا چاہیں تو مجھے بہت خوشی ہو گی۔ ایسے صاحب کے پاس روزانہ انٹرنیٹ پر صرف کرنے کے لیے کچھ اضافی وقت ہونا چاہیے اور ورڈ پریس استعمال میں مہارت ہونی چاہیے۔
بہت شکریہ

Written by اردو بلاگز

نومبر 17, 2010 at 2:38 شام

کیا سیاسی بلاگز کو ایگریگیٹر میں شامل ہونا چاہیے؟

with 10 comments

پہلے تو پول بنانے کا ارادہ تھا پھر سوچا کہ بلاگران کا نقطہ نظر بھی معلوم کرنا چاہیے۔ سیاسی بلاگنگ میں عام طور پر کیچڑ اچھالنا اور الزامات لگانا بنیادی نقطہ ہوتا ہے۔ لیکن اگر اس تنقید کو اخلاقیات کے دائرے میں رہ کر کیا جائے تو وہ پڑھنے والے بلا تعامل پڑھ بھی لیں گے اور ان کے دماغ پر اس تنقید کا اثر بھی ہو گا۔ لیکن اس تنقید کو اگر بڑھکیلے اور جاہلوں کے سے انداز میں کیا جائے تو پڑھنے والا بھی ایسی تحریر سے متنفر ہو جاتا ہے۔

معیاری سیاسی بلاگنگ تب ہوتی ہے جب آپ اپنی سیاسی جماعت کے مثبت کام سامنے لائیں اور دیگر جماعتوں پر الزامات کی بوچھاڑ اور نفرت انگیز کلمات سے گریز کریں۔
ہم نے اردو بلاگز پر ایک سیاسی بلاگ کو شمولیت دے تو دی لیکن ان کی پوسٹس بار بار سبھی پڑھنے والوں کا منہ کڑوا کر رہی ہیں۔ اس سے پہلے کہ اس بلاگ کی شمولیت سے اردو بلاگستان ایک بار پھر میدان جنگ بنے کیا اس کی شمولیت برقرار رہنی چاہیے اور مستقبل میں کیا لائحہ عمل ہونا چاہیے۔

آپکی ہر پوسٹ کی ٹویٹر تک رسائی

with one comment

اردو بلاگز ڈاٹ کام پر ٹویٹر ٹولز نامی پلگ ان پیکج شامل کیا گیا ہے۔ جس کی مدد سے آپکی ہر اک پوسٹ مشہور مائیکرو بلاگنگ کمیونٹی ویب سائٹ ٹویٹر میں خود کار طریقے سے شامل ہو جاتی ہے۔ ٹویٹر ٹولز کے ساتھ ساتھ بٹ ڈاٹ ایل وائی نامی یو آر ایل مختصر کرنے والی ویب سائٹ کے پلگ ان کی سپورٹ بھی شامل کی گئی ہے جس سے آپ کے بلاگ کی پر پوسٹ کا یو آرایل خود کار طریقہ سے مختصر شکل میں ٹویٹر پر شائع ہو جاتا ہے۔ ٹویٹر پر شامل ہونے سے آپ کے بلاگ کو مزید انٹرنیٹ ٹریفک حاصل ہونے کا ایک امکان پیدا ہو جاتا ہے اور آپ کے بلاگ کے بیک لنکس میں اضافہ ہوتا ہے۔ اردو بلاگز کے ٹویٹر اکاونٹ کو سبسکرائب کرنے کے لیے یہاں کلک کیجیے۔ امید ہے آپ کو اردو بلاگز ڈاٹ کام کی یہ اضافی خوبی پسند آئے گی۔

اردو بلاگز کو مزید بہتر بنانے کےلیے آپ بھی اپنی رائے دے سکتے ہیں۔ اپنی زاتی ہوسٹنگ پر ورڈ پریس چلانے والے بلاگر اپنے بلاگ پر ٹویٹر ٹولز پلگ ان شامل کر سکتےہیں۔


اردو بلاگ بہتر بنائیے

with 16 comments

اکثر لوگ اپنے مشاہدے اور اپنی قدرتی صلاحیتوں کے بل بوتے پر بلاگنگ میں بہت جلد بہت اچھی پہچان بنانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ لیکن بہت سارے بلاگران کو شروعات میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جس پر وہ پرانے بلاگران سے مدد اور رہنمائی چاہتے ہیں۔ میں اگرچہ اتنا پرانا بلاگر نہیں ہوں لیکن پھر بھی اپنے ذاتی تجربات اور مشاہدات کو سب تک پہنچانے کی کوشش کر رہا ہوں ۔ امید ہے یہ مشورے آپ کے لیے مدد گار ثابت ہوں گے۔

بلاگنگ سافٹ وئریا پلیٹ فارم کا چناؤ۔

بلاگنگ سافٹ وئر یا پلیٹ فارم کا چناؤ بھی سوچ سمجھ کر کیجیے۔ ہر پلیٹ فارم جیسے "بلاگر” ، "ورڈ پریس ڈاٹ کام” اور "ورڈپریس ڈاٹ پی کے” کی اپنی اپنی خوبیاں اور خامیاں ہیں۔ جیسے "ورڈ پریس ڈاٹ کام ” کے بلاگ پر گوگل ایڈ سینس نہیں کام کرتی ۔ اسی طرح اردو سانچہ جات، سرچ انجن فرینڈلینس، پلگ انز کی شمولیت، ڈسک سپیس سائز وغیرہ ایسی اشیا ہیں جن کے متعلق جان کر ہی پلیٹ فارم کا انتخاب کرنا مناسب ہے۔ورڈ پریس ڈاٹ کام پر تحاریر شائع کرنے کے فورا بعد ہی سرچ انجن میں شامل ہوتی ہیں۔جبکہ ورڈ پریس ڈاٹ پی کے پر اردو کے لیے زیادہ اختیارات موجود ہیں۔

بلاگ کے عنوان اور یو آر ایل میں مطابقت۔

بلاگ کا یو آر ایل یعنی ڈومین نیم ایک ہی دفعہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے اسے سوچ وچار کے بعد منتخب کیجیے۔ اکثر بلاگران حضرات اپنے نام کا یو آریل اختیار کرتے ہیں۔ اور بعد میں اپنے بلاگ کا عنوان تبدیل کر لیتے ہیں۔ یہ بھی ایک غلط عمل ہے۔ اگر آپ بلاگ کا عنوان مکمل طور پر یو آر ایل کے مطابق نہیں رکھ سکتے تو کوشش کیجیے کہ یو آر ایل کا کچھ حصہ عنوان میں ضرور شامل ہو، جیسے یو آر ایل http://www.bavajee.com ہو تو بلاگ کا عنوان "باوا جی کا بلاگ "، "باوا جی کی بیاض” ، "باوا جی کے قلم سے” ، "باوا بلاگ” یا فقط "باوا جی” رکھیے۔ بہتر تجویز یہی ہو سکتی ہے کہ یو آرایل سوچ سمجھ کر منتخب کیجیے۔

پرما لنکس

پرما لنکس سے مراد آپ کے بلاگ پر تحاریر اور صفحوں کے یو آرایل ہیں۔ یہ سبھی یو آر ایل آپ کے بلاگ کی مرکزی ڈومین میں کچھ اضافہ پر مشتمل ہوتے ہیں۔ جیسے آپ کے بلاگ کا یو آر ایل http://www.bavajee.com ہے تو رابطہ کے صفحہ کا یو آر ایل مندرجہ ذیل میں سے کوئی ایک ہو سکتا ہے۔

بلاگسپاٹ یا بلاگر کے پلیٹ فارم پر یہ مشکل نہیں ہوتی کیوں کہ ابھی تک بلاگر میں نہ تو پرما لنک تبدیل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے اور نہ ہی اس میں خامی ہے۔ جب کہ ورڈ پریس ڈاٹ پی کے اور ذاتی ہوسٹنگ والے بلاگ پر یہ اختیار بھی موجود ہے اور اسے بہتر بھی بنایا جا سکتا ہے۔کوشش کیجیے کہ پرما لنکس پہلی دو اقسام میں سے کوئی ایک ہو۔ کیوں کہ یہ دونوں اقسام ہی سرچ انجن کے لیے زیادہ آسانی پیدا کرتی ہیں۔ورڈ پریس کی سیٹنگ کے شعبہ میں جا کر permalinks منتخب کیجیے اور اسے کسی ایسے اختیار پر منتخب کر لیجیے جس میں سوالیہ نشان "؟” موجود نہ ہو۔یہ تبدیلی محفوظ کرنے کے بعد آپکو نیچے کوڈ کی چار پانچ لائنیں دی جائیں گی انہیں آپکو .htaccess نامی فائل بنا کر ورڈ پریس انسٹالیشن کی مرکزی ڈائریکٹری میں محفوظ کر نی ہو گی۔
اس تبدیلی کے علاوہ ورڈ پریس پر اپنی ہر پوسٹ کا پرما لنک اپنی مرضی سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ پوسٹ کو شائع کرنے سے پہلے ٹیکسٹ ایڈیٹر کے اوپر ہر پوسٹ کا ممکنہ پرما لنک دیا گیا ہوتا ہے اس کے ساتھ ایک چھوٹا سے Edit کا بٹن بھی موجود ہوتا ہے۔ بٹن کو دبائیے اور رومن اردو میں پوسٹ کا عنوان لکھ دیجیے۔ یاد رہے اس پرما لنک میں اسپیس نہیں ہوتی۔

ورڈ پریس ڈاٹ کام کی زبان۔

ورڈ پریس ڈاٹ کام پر زبان اخیتار کرنے کی گنجائش ہوتی ہے۔ اگر آپ بیک وقت انگریزی اور اردو بلاگنگ کرنا چاہتے ہیں تو زیادہ موزوں زبان انگریزی رہتی ہے۔ اگر صرف اردو تحاریر پر مشتمل بلاگ بنانا چاہتے ہیں تو اردو زبان منتخب کیجیے۔ ویسے زیادہ مناسب یہی رہے گا آپ انگریزی اور اردو کے لیے الگ الگ بلاگ تشکیل دیجیے۔

مرکزی صفحہ کو خوبصورت اور ہلکا پھلکا رکھیے۔

اکثر بلاگر خواتین و حضرات کا بلاگ مرکزی صفحہ اوپر سے نیچے بہت ہی لمبا ہوتا ہے۔ تمام تحاریر مکمل طور پر مرکزی صفحہ پر ظاہر ہو رہی ہوتی ہیں۔ اور صارف کو ایک لمبا سکرول کر کے بلاگ کے فوٹر تک پہنچنا پڑتا ہے۔ یہ بھی ایک غلط طریقہ کار ہے۔ مرکزی صفحہ پر صرف عنوان اور تحریر کا کچھ حصہ ہونا چاہیے۔ جیسے اکثر خبروں کی ویب سائٹس پر کیا گیا ہوتا ہے۔ایسا کرنے کے لیے ورڈ پریس اور بلاگر دونوں کے اندر مور ٹیگ More .. دیا گیا ہوتا ہے۔ اپنی ہر تحریر میں اس کا استعمال کیجیے۔ م بلال م صاحب کی تیار کردہ ورڈ پریس تھیمز میں اس بات کا بہت اچھی طرح خیال رکھا گیا ہے۔ جس میں پہلی تین چار تحاریر کے بعد کی تحاریر کو بہت مختصر کر دیا گیا ہے۔ تاکہ صارف کو ایک مناسب سا مرکزی صفحہ نظر آئے۔ تاہم اگر آپ کے بلاگ پر تحاریر کی تعداد کم ہے تو ایسا مت کیجیے۔

سٹاک فوٹو گرافی اور کلپ آرٹ۔

کوشش کیجیے ہر تحریر سے متعلقہ کوئی تصویر یا آرٹ ورک تحریر میں شامل کیجیے۔ یہاں پر میں آپ کو ایک ویب سائٹ بھی بتانا چاہوں گا ۔ جس پر مفت سٹاک فوٹو گرافی دستیاب ہے۔ صرف آپ کو ایک عدد اکاؤنٹ بنانا پڑے گا۔ بجائے گوگل سے تصاویر تلاش کر کے لگانے کے اس ویب سائٹ کو استعمال کیجیے۔گوگل تلاش سے لی ہوئی تصاویر اپنے بلاگ پر لگانے سے مستقبل میں اس تصویر کے کاپی رائٹ کا مالک آپ کی بلاگ کی شکایت لگا کر آپ کا بلاگ بند کروا سکتا ہے۔ اس لیے www.sxc.hu سے مفت تصاویر استعمال کیجیے۔

بلاگ کی تشہیر کیجیے۔

بلاگ کی تشہیر کا ذکر ایک پچھلی پوسٹ میں بھی کیا گیا ہے۔ لیکن یہاں  کچھ دوسرے طریقوں سے تشہیر کے متعلق بتایا جائے گا۔ بلاگ ایگریگیٹر اور ڈائریکٹریز بلاگ کی تشہیر میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ چند مشہور ڈائریکٹریز جیسے بلاگ کیٹلاگ، پاک رینکس، بلاگڈ اور ٹیکنوراٹی میں بلاگ ضرور شامل کیجیے۔یہ سبھی ویب سروسز میری آزمودہ اور بہترین کار کردگی کی حامل ہیں۔ بھارت سے بلاگ کرنے والوں کے لیے انڈی بلاگر ایک زبردست بلاگ ڈائریکٹری ہے۔  اس کے علاوہ سوشل کمیونٹی ویب سائٹس جیسے ڈگ، ڈیلیشیس، مکس، سٹمبل اپان پر اپنے بلاگ کے ایک سے زیادہ روابط بار بار شامل کرتے رہیے۔ ان سبھی ویب سروسز کو تشہیر کرنے کے لیے میں دس میں سے دس نمبر دیتا ہوں۔ فیس بک پر نیٹ ورکڈ بلاگز کے نام سے ایک بہت ہی مفید چیز موجود ہے۔ اس میں رجسٹریشن بہت ہی آسان ہے۔ اور خود کار طریقے سے آپ کی شائع کردہ تمام تحاریر آپکی فیس بک وال پر شائع ہوتی رہتی ہیں۔ اسی طرح ہر شائع ہونے والی تحریر خودکار طریقے سے ٹویٹر شامل کی جا سکتی ہے۔ اسی طرح  فرینڈ فیڈز میں بھی اپنے تمام بلاگز کی فیڈز شامل کر دیجیے۔  بلاگ کی تشہیر کے لیے یہ سب سروسز بہت اہمیت رکھتی ہیں۔ بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ وزیٹرز خود چل کر آپ کے بلاگ پر آئیں۔ آپ کو اپنا بلاگ بہت ساری سروسز میں شامل کرنا ہو گا تا کہ زیادہ سے زیادہ صارفین آپ کے بلاگ تک رسائی حاصل کر سکیں۔

حوالہ دیجیے۔

جب کسی دوسرے بلاگ ، فورم یا خبروں کی ویب سائٹ کی تحریر سے اقتباس اپنی تحریر میں شامل کریں اسکا حوالہ ایک لنک کی صورت میں دیں۔یہ ایک مناسب اور خوبصورت رویہ ہو گا۔

تبصرہ نگاروں کی حوصلہ افزائی کیجیے۔

بلاگ پرآنے والے صارفین اور تبصرہ نگاروں کی حوصلہ افزائی کیجیے۔ انہیں خوش آمدید کہیے اور ہر تبصرہ کا چاہے چھوٹا سا ہی سہی ضرور جواب دیں۔اگر آپ ذاتی ہوسٹنگ پر ورڈ پریس بلاگ چلا رہے ہیں تو کمنٹ لو نامی پلگ ان نصب کریں ، یوں ہر تبصرہ نگارکے تبصرہ کرنے پر اس کےبلاگ کی آخری تحریر کا ربط نیچے ظاہر ہو جائے گا۔ اس سے تبصرہ نگار کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ بہت سارے بلاگران یہی طریقہ کار اختیار کرتے ہیں لیکن مجھے جعفر صاحب کا انداز پسند ہے۔ ان کے بلاگ پر تبصروں کے جوابات کا انداز ضرور ملاحظہ کیجیے۔

Admin اور uncategorized

ورڈ پریس 3 کے آنے سے پہلے ورڈ پریس کی نئی انسٹالیشن میں مرکزی یوزر نیم Admin ہوا کرتا تھا۔ عموما نئے بلاگران اس چیز پر دھیان نہیں دیتے اور اسی نام سے تحاریر شائع کرتے رہتے ہیں۔ اس کی بجائے مصنف کا نام اپنے نام سے رکھیے۔ یہ آپ ورڈ پریس کے Users کے شعبہ میں جا کر انجام دے سکتے ہیں۔ ورڈ پریس میں تحاریر کا ڈیفالٹ ذمرہ uncategorized ہے۔ کئی اردو بلاگران اسی ذمرہ میں تحاریر شائع کرتے ہیں جو کے ایک غیر مناسب قدم ہے۔ اپنے بلاگ میں ذمرہ جات پر خصوصی دھیان دیجیے اور چند بنیادی ذمرہ جات ضرور بنائیے اور انہی کے اندر تحاریر شائع کیجیے۔ ذمرہ جات کیا ہونے چاہیں، یہ مکمل طور پر آپ کی مرضی پر منحصر ہے۔ جیسے سیاست، خبریں، تعلیم، مذہب، شعروشاعری وغیرہ۔

مناسب ٹیگ لگائیے۔

فی الوقت بلاگر یا بلاگسپاٹ پر ٹیگز کی سہولت موجود نہیں، صرف ذمرہ جات موجود ہیں جنہیں Lables کا نام دیا گیا ہے۔ تاہم ورڈ پریس پر ذمرہ جات کے ساتھ ساتھ ٹیگز لگانے کی سہولت بھی موجود ہے۔ایک پوسٹ کے لیے ٹیگز کی کوئی معین تعداد نہیں۔ پوسٹ کے متن کو دیکھ کر اندازہ لگائیے کہ اس کے لیے کیا کیا ٹیگز ممکن ہیں۔میری ذاتی رائے کے مطابق ٹیگز پانچ سے زیادہ اور بیس سے کم ہی ہونے چاہیے۔ اردو تحاریر کے لیے بیک وقت انگریزی اور اردو ٹیگز ممکن ہیں۔ لیکن یہ کوئی اچھی ترکیب نہیں ہے۔ ٹیگز کسی تحریر یا بلاگ کے لیے کی ورڈ کا کردار ادا کرتے ہیں اسلیے موزوں ترین اور تحریر کے قریب ترین ٹیگز استعمال کیجیے۔

ورڈ پریس ڈیفالٹ متن۔

ورڈ پریس کی تنصیب کے ساتھ ہی ایک About نامی صفحہ اور Mr.Wordpress کے نام سے ایک تبصرہ بلاگ میں شامل ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک ابتدائی تحریر بھی شائع ہو جاتی ہے۔ یہ صفحہ، تبصرہ اور ابتدائی پوسٹ ختم کر دیجیے۔ About نامی صفحے میں اپنے متعلق لکھیے۔

بدگمانی سے بچیے اور مثبت سوچ کے ساتھ لکھیے۔

دنیا میں اچھے برے ہر کسی طرح کے لوگ موجود ہیں، اسی طرح بلاگستان میں بھی ہر طرح کے لوگ موجود ہیں۔ لیکن اگر آپ خوش گمانی سے اور مثبت سوچ کے ساتھ لکھیں گے تو سبھی آپ کا خیر مقدم کریں گے۔ ذاتیات پر تنقید سے پرہیز کیجیے۔ بلاگستان میں پہلے ہی اکثر اوقات بے شمار لڑائیاں ہوتی رہتی ہیں۔ لڑائی کے اس کیچڑ میں کودنے سے آپ خود بھی کیچڑ آلودہ ہو جائیں گے۔ اپنی مثبت شناخت قائم کیجیے۔ دوسروں کی عزت کیجیے آپکو بھی عزت ملے گی۔

موضوعاتی بلاگنگ

موضوعاتی بلاگ سے مراد ایسا بلاگ ہے جس میں مختلف موضوعات پر لکھنے کی بجائے کسی مخصوص موضوع پر لکھا جائے۔ اردو بلاگنگ میں موضوعاتی بلاگنگ کا رحجان بہت کم ہے۔ ایک موضوعاتی بلاگ انٹرنیٹ صارفین کو بہت جلد اپنا گرویدہ بنا لیتا ہے جب کہ مختلف موضوعات پر مبنی بلاگ کی پسندیدگی لکھنے والے کے انداز پر منحصر ہے۔ اس سلسلے میں کچھ بلاگران نے موضوعاتی بلاگ شروع کر رکھے ہیں ، ان پر یہاں اور یہاں نظر ڈالیے اور سیکھنے کی کوشش کیجیے۔ سرچ انجن پر مقبولیت اور بہترکارکردگی کے لیے بھی موضوعاتی بلاگ زیادہ مفید ہیں۔

پیسہ کمانے کے آپشن کو مت بھولیے۔

پیسہ زندگی کی ایک اہم ضرورت ہے اورآپکے لکھنے کے عوض اگر آپ کو کچھ پیسہ بھی ملے تو اس سے اچھی بات کیا ہو سکتی ہے۔ اس آپشن کو بند مت کیجیے۔ ورڈ پریس ڈاٹ کام پر گوگل ایڈ سینس کے اشتہار نہیں لگائے جا سکتے، جبکہ بلاگر اور ورڈ پریس کی ذاتی ہوسٹنگ انسٹالیشن پر ایڈسینس اشتہارات لگائے جا سکتے ہیں بلاگ بنانے سے قبل اس چیز کو ذہن میں رکھیں اور اچھی طرح سوچ سمجھ کر بلاگ پلیٹ فارم منتخب کیجیے۔
گوگل ایڈسینس کیا ہے، کیوں ہے اور کیسے ہے۔ اس کے متعلق بھی میں بہت جلد لکھنے کا ارادہ رکھتا ہوں، فی الحال کچھ زیادہ نہیں بتا سکتا، کیوں کہ خود سیکھنے کی کوشش میں ہوں۔

Written by اردو بلاگز

جولائی 11, 2010 at 11:55 صبح

نئے بلاگران کے لیے چند مفید مشورے

with 3 comments


بیشتر نئے بلاگران یہ شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ پرانے اردو بلاگ لکھنے والے نئے بلاگ لکھنے والوں کے بلاگ پر تبصرہ نہیں کرتے ۔ شکوہ سو فی صد معقول ہے، لیکن تین سال سے اردو بلاگ چلانے کے بعد جو بات میں نے نوٹ کی ہے وہ یہی ہے کہ اردو بلاگ پر صرف چند لگے بندھے افراد ہی تبصرہ کرتے ہیں، تبصرہ کرنے والوں کا یا تو اپنا بلاگ بھی ہے یا پھر چند گنے چنے ممبران ہیں جو اردو بلاگرز کو گھاس ڈالتے ہیں، اس دائرہ کے باہر شاذونادر ہے کوئی اردو بلاگ پر تبصرہ کرتا ہے ۔
اس سلسلے میں میری طرف سے کچھ مشورے مفت حاضر ہیں، میں خود ان پر عمل نہیں کرتا، اس لئے یہ آپ پر منحصر ہے کہ ان پر عمل کریں یا نہیں کریں

مناسب تشہیر ۔


زیادہ تر اردو بلاگرز پرانے یا نئے اپنے بلاگ کی تشہیر پر بہت کم توجہ دیتے ہیں یا دیتے ہی نہیں، میرے بلاگ پر ستر فی صد سے زیادہ آمدورفت مختلف بلاگ ایگریگیٹرز کی وجہ سے ہوتی ہے، اگر میں بلاگ پر مہینہ بھر کوئی تحریر نہیں لکھوں تو یہ آمدورفت بھی آدھی سے کم رہ جاتی ہے ۔اور یہی حال بیشتر اردو بلاگ لکھنے والوں کا ہوگا۔ مچھلی پکڑنے کے لئے آپ کو تالاب کا رُخ کرنا پڑتا ہے، چونکہ ہمارے بلاگ اردو میں ہیں اس لئے ہمیں اُن تمام جگہوں پر بلاگ کی تشہیر کرنا ہو گی جہاں اردو پڑھنے والے خصوصاً پاکستانی جاتے ہیں، جیسے پاک رینک سے کافی لوگ میرے بلاگ پر آتے ہیں، ایسے فورم جہاں پاکستانی اور اردو پڑھنے والے جاتے ہیں مثلاً ہلاگلا، وہاں پر آپ اپنے دستخط میں اپنی تازہ تحریر کا ربط دے سکتے ہیں ۔اِن سب باتوں کے علاوہ سب سے اہم بات کہ ہمیں اردو کی محبت میں صرف اردو بلاگرز تک ہی محدود نہیں ہو جانا چاہیے ہے، انگریزی میں لکھنے والے پاکستانی بلاگز پر آپ کو جانا چاہیے، اور اُن کی تحاریر پر تبصرے کریں، جو بلاگ آپ کو پسند آتا ہے اُس کے فیڈ کو اپنے ای میل کے منسلک کر لیں اور جب جب نئی تحریر لکھی جائے گی آپ اسے اپنے ای میل میں پڑھ سکتے ہیں اور اگر تبصرہ کرنے کا من کرے تو تب ای میں میں دیے گئے ربط پر جانے سے آپ وہاں تبصرہ کر سکتے ہیں، جب جب میں نے کسی پاکستانی انگریزی بلاگ پر تبصرہ کیا ہے، وہاں سے کافی سے افراد میرے بلاگ تک پہنچے ہیں۔ اردو کی محبت میں آپ صرف اپنے آپ کو اردو تک محدود نہیں رکھیں، بلکہ لوگوں کو پتہ لگنا چاہیے ہے کہ آپ بھی نیٹ کی دُنیا میں موجود ہیں ۔ اس کے علاوہ ٹیکنوراتی پر اپنے بلاگ کے مالکانہ حقوق حاصل کریں اور بلاگ کے ساتھ ایسے ٹیگ منسلک کریں جو کہ اردو پڑھنے والے تلاش کرتے ہیں وغیرہ ۔ ان سب باتوں کے بعد جب آپ مسلسل بلاگ لکھتے رہے تو میری ضمانت ہے کہ نا صرف آپ کے بلاگ پر تبصرے کرنے والے آ جائیں گے بلکہ کچھ مستقل افراد آپ کا بلاگ پر تبصرہ کرنے لگیں گے ۔
چند ایک ایگریگیٹرز کے روابط
http://www.pakranks.com
http://www.urdublogz.com

بلاگ کو بلاگ رکھیں ۔


جب تک آپ ایک پیشہ ور بلاگر نہیں ہیں تب تک آپ بلاگ کو بلاگ ہی رکھیں، پیشہ ور بلاگرز جو بلاگ کو تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں، اُن کے خبریں حاصل کرنے کے اپنے ذرائع ہوتے ہیں، اس لئے ایسے بلاگز کی نقل میں اپنا اصل مت کھو دیں ۔ کسی خبروں کی سائٹ سے پوری خبر نقل کرنے کی بجائے اُس کا ربط دے کر اُس پر صرف اپنا تبصرہ کریں، لوگ آپ کے بلاگ پر خبریں پڑھنے نہیں بلکہ اُن خبروں پر آپ کے خیالات پڑھنے زیادہ آئیں گے ۔ اپنے بلاگ پر کم از کم ایک زمرہ ایسا رکھیں جو کہ مرکزی زمرہ میں شمار ہو، اس کے علاوہ اُس موضوع کی طرف آپ کا اتنا رجحان ہو کہ آپ اُس پر بلا تکان لکھ سکیں ۔ یہ موضوع سیاست بھی ہو سکتا ہے، معاشرہ، کھیل کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔ لیکن اگر آپ سیاست یا کھیل جیسے موضوع کا انتخاب کرتے ہیں تب آپ کو چُستی کا مطاہرہ کرنا ہو گا، یہ نہیں ہو کہ واقعہ کے پندرہ دن بعد آپ اُس موضوع پر لکھ رہے ہوں ۔ جتنا عوامی موضوع ہو گا اُتنے ہی عوام زیادہ آئیں گے، اس لئے بلاگ کو عوامی رنگ ہی میں رکھیں اور اُن موضوع کا انتخاب کریں جو کہ آپ کے اردگرد ظہور پذیر ہوتے ہیں، ایسے موضوع جن پر لوگ چوراہوں میں کھڑے ہو کر گھنٹوں بحث کرتے ہیں ۔

بلاگ کی زبان ۔


زبان پر دسترس ہونا بلاگ میں ایک اضافی خوبی ہے، لیکن ہر بلاگ لکھنے والا ادیب یا شاعر نہیں ہوتا کہ زبان بھی اعلیٰ ہو اور اس کے علاوہ تحریر میں توازن بھی برقرار رہے ۔ زبان کو ذہن پر سوار کر کے اپنی تحریر میں روانی کو ختم مت کر لیں ۔ زبان جتنی عام فہم ہو گی قاری کو تبصرہ کرنے میں اُتنی ہی آسانی ہو گی، اس لئے اگر اردو بلاگ میں کوئی انگریزی کا لفظ جو کہ اب روزمرہ میں مستعمل ہو کو استعمال کرنے سے مت ہچکچائیں، ہسپتال کو طب خانہ کی بجائے ہسپتال ہی رہنے دیں تو زیادہ بہتر ہو گا ۔
یہ تحریر جہانزیب کے بلاگ اردو جہاں سے چند چھوٹی تبدیلیوں کے بعد شائع کی گئی۔

Written by اردو بلاگز

جون 20, 2010 at 8:43 شام